Monday 18 July 2016

بشری ہیرا تراش ✒ راہی حجازی

0 comments

بشری ہیرا تراش
 راہی حجازی

پینڈولم گھڑیال نے رات بارہ بجے کے گھنٹے پورے کئے،بعد ازاں خاموشی اور سناٹا ابھی گہرا ہوا ہی تھا کہ ڈور بیل چیخ پڑی اور رات کے سناٹے کو چیرتی ہوئی سنسنی پیدا کرگئی، میاں بیوی دونوں کے چہرے سراپا سوال و تعجب کا پیکر بن گئے، دروازے کے قریب جاکر پوچھا کون؟؟؟ جواب آیا: میاں صاحب زادے یہ ہم ہیں تمہارے چچا چچا چھکن.......... آااااخاہ .......... چچا جان آپ؟.......... بس ابھی کرتہ پہن،ٹوپی اوڑھ انسان بن کر حاضر خدمت ہوا۔۔۔۔۔ فورا دونوں چیزیں زیب تن و سر کیں اور قدم بوسی کیلئے دروازہ کھولا۔ چچا جان دونوں باہیں مبارک بادی کیلئے پھیلائے نظر آئے، چہرہ جیت کی خوشی سے لالہ فام ہورہا تھا تو ہونٹ پان کی سرخی سے۔۔۔۔ ہم بھی بے اختیارانہ و والہانہ انداز سے بغلگیر ہوگئے.......... ما شاء اللہ ما شاء اللہ، میاں صاحب زادے مزا آگیا آج تو.......... دیکھا تھا بیٹے ؟؟؟؟.......... جی جی چچا جان !! آئیے اندر قدم رنجہ فرمائیں، کچھ کھاتے ہیں کچھ سنتے سناتے ہیں۔۔۔ اگل دان اور سادہ پانی کا گلاس بہم پہنچایا گیا،اور نصف بہتر شریک سے ناشتہ تیار کرنے کو کہا گیا،ساتھ ساتھ ہاتھ بھی بٹایا۔تیار جب ہوگیا تو لیکر حاضر خدمت ہوا۔ دوران چائے نوشی بھی چچا چھکن کے چہرے کی خوشی دیکھتے بنتی تھی۔ ہم نے کہا: ویسے تو یہ انتہائی حوصلہ افزا جیت رہی، مگر میں ٹیم کے بارے میں بالعموم اور جنابِ کپتان صاحب کے بارے میں بالخصوص آپ کے جذبات و احساسات و تاثرات سننا پسند کرونگا.......... چچا چھکن نے سر کو عمودی شکل میں جنبش دیتے ہوئے ایک لمبا ہممممم کہا اور چاہئے کا جُرعہ لیا، ذرا دیر اسکو منھ میں رکھ کرذائقہ لیا،ایک نقطے پر دیکھتے رہے جیسے صغری و کبری کو ترتیب دیکر کسی نتیجے و مضمون تک پہنچنا چاہتے ہوں۔ پھر پیالی نیچے رکھتے ہوئے گویا ہوئے: جنابِ کپتان صاحب کے بارے میں کیا کہا جائے؟!!!.......... ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے،کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرت غالب کے زمانے میں اچھے سخن وروں کی کمی نہیں تھی،ایک سے ایک عمدہ تھے،مگر انکے پاس غالب کا سا یہ ‌‌"‌‌اور" اور انفرادیت نہیں تھی۔ ایسے ہی کچھ ہمیں جناب کپتان صاحب لگتے ہیں۔ کپتان تو یقینا اور بھی بہت اچھے ہونگے مگر موصوف کا جو اندازِ کپتانی ہے یہ انداز کبریتِ احمر سے زیادہ نادر الوجود ہے۔ موصوف کی کپتانی میں انفرادیت اور انوکھے پن کا رنگ انتہائی شوخ ہے،چونکہ ژرف نگاہی کے مالک ہیں اس وجہ سے انکا ویژن اور پیش بینی حیرت انگیز ہے۔ اپنی اسی ژرف نگاہی کے باعث جناب عالی سرعت سے سوچتے ہیں،سرعت سے منصوبہ بندی کرتے ہیں اور بہ جلد اسے عملی جامہ پہنانے کو آستین چڑھاکر اور بعض اوقات ‌‌"گلوز اتار کر‌‌"مورچہ سنبھال لیتے ہیں،ان کے بَہاری و بہاریِ ــــــ ریاست بہار ہی کا حصہ تھا کبھی جھارکھنڈ ــــــ جسم میں عجیب سا دماغ ہے، جو شعلے کی مانند روشن،شیشے کی طرح شفاف،اور سیماب کی طرح بیتاب رہتا ہے، شاید یہ دماغ کسی لمحے پرسکون نہیں رہتا،ہر دم سوچتا اور خاکے بناتا رہتا ہے، اسی لئے انکے بال پر قدرتا منفی اثر پڑا ہے،منفی اثرات کی بے پناہ یلغار ہی کی وجہ سے انگی شیونگ اور سر چاندی سے چمک اٹھا ہے۔ بیٹے بعض دفعہ روشنی طبع بھی بلائے جاں ہوتی ہے، دنیا کے زیادہ سوچنے والے دماغ کے حامل لوگ اندر ہی اندر جلتے اور پگھلتے رہتے ہیں جسکی وجہ سے انکا وجود نسبتا جلدی تحلیل ہوتا نظر آتا ہے۔ جناب موصوف کے کسرتی اور گھٹیلے جسم میں دماغ مشین کی طرح ہمہ وقت متحرک رہتا ہے حتی کہ جاں کنی کے عالم میں بھی ــــــ جب لوگ ریورس سوئپ/دل اسکوپ کھیلنے اور چھکے سے اپنی ٹیم کو جتانے کی لا زوال و انمٹ غلطی کرجاتے ہیں ــــــ جناب موصوف انتہائی پرسکون رہ کر سچویشن اور موجودہ صورت حال کے پیچیدہ و پر پیچ و خم مسائل کا حل ڈھونڈھتے اور فیصلوں کے نئے نئے انداز کی نقشہ گری کرتے نظر آتے ہیں۔ انہیں جتنا کام کرنے کا سلیقہ ہے اتنا ہی کام لینے کا سلیقہ بھی ہے،وہ صرف ‌‌فنشر نہیں ہیں بلکہ فنشر گر بھی ہیں، رجال سازی و بشری ہیرا تراشی کی صلاحیت ان میں وہبی و خدا داد و لدنی ہے۔ بعض لوگ اپنی پوری زندگی میں تمام ممکنہ کوششوں کو بروئے کار لاکر ایک آدھ ہی آدھا ادھورا ہیرا تراش پاتے ہیں،مگر جناب موصوف نے ایک ہی مقابلے میں دو بشری ہیرے تراش دئے، انیسویں اوور کیلئے بقول شعیب اختر اپنے نوجوان سپاہی سے بات کی کہ ٹھیک ہے آج تم سے کچھ غلطیاں ہوئی ہیں،چوکا بھی گیا ہے،کیچ بھی چھٹا ہے،لو اسکورنگ مقابلے میں ایک مہنگا اوور بھی ڈالا ہے، مگر ایسا زندگیوں میں چلتا رہتا ہے ہوتا رہتا ہے،یہ تم نے یقینا جان بوجھ کر نہیں کیا ہوگا بس ہوگیا ہوگا۔کرنا اب تمہیں یہ ہے کہ ان سب کو ڈیلیٹ مار دو اور لو یہ بیسویں سے بھی اہم انیسواں اوور ڈالو،مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ تم یہ کام کرسکتے ہو کہ تم میری فرنٹ لائن کے سپاہی ہو،آخر کوئی تو وجہ ہوگی جو تمہیں فرنٹ لائن میں رکھا گیا ہے،تم میں صلاحیت ہے میں تمہیں بتا رہا ہوں۔ تم یہ کام خوش سلیقگی کے ساتھ کرسکتے ہو۔ بس ایک چیز کی ضرورت ہوگی، کونسٹریشناور ترکیز کی،ذہن سے تمام منفی چیزوں کو نکال دو اور پوری ترکیز کے ساتھ ــــــ جوکہ تمہارا خاصہ ہے ــــــ یہ اوور اپنی صلاحیتوں کے شایان شان ڈالدو۔ اگر تم نے ڈال دیا تو پھر دیکھنا تمہارے چرچے کیسے چہار جانب ہوتے ہیں،لوگ تمہاری مس فلڈنگ بھول جائیں گے،کیچ ڈراپنگ بھی بھول جائیں گے،تمہارے تیسرے اوور کی فیاضی بھی بھول جائیں گے، یاد رکھیں گے تو بس یہ انیسواں اوور یاد رکھیں گے......................... یہ ہوتا ہے میاں صاحب زادے کام لینے کا طریقہ.......... اسے کہتے ہیں بشری ہیرا تراشی۔۔۔۔۔ اپنے نوجوان کھلاڑی کو اعتماد دیا،نوجوان بھی وہ جسکو ڈیبیو کئے جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں،اور ایسا اعتماد دیا کہ اس کھلاڑی نے ــــــ جسکا دن بھی نہیں تھا،اپنی فلڈنگ اور بالنگ میں کی جانے والی قاتلانہ اور بھیانک غلطیوں کے باعث جس کے پورے وجود پر دباؤ اور احساسِ جرم کی خیمہ زنی تھی ــــــ صرف چھ رن کا انتہائی کنجوسانہ،جز رسانہ اور کفایت شعارانہ اوور ڈالا.............................. اوہ۔۔۔۔۔۔۔۔. یہ تو چائے ہی ٹھنڈی ہوگئی بیٹے ۔۔۔۔ لائیے میں اور بنوا لاتا ہوں .......... نہیں بیٹے!!! اتنی رات گئے کسی کو بار بار پریشان کرنا مناسب نہیں......... مگر چچا جان آخری اوور تو ابھی باقی ہی ہے،اس پر بھی میں آپکا تبصرہ سننے کا خواہش مند و آرزو مند ہوں۔۔۔۔۔۔ چچا چھکن نے چائے کا،جوکہ ٹھنڈی ہوچکی تھی،پوراجرعہ لیا اور کھڑے ہوتے ہوئے گویا ہوئے: میاں صاحب زادے!!! آخری اوور بيان کرنے کی نہیں دیکھنے کی چیز ہے.......... آاااخاہ چچا جان! یہ تو آپ جان بچا رہے.......... نہیں نہیں، جان نہیں بچا رہا،جو بات تھی وہ سچی سچی عرض کردی۔ آخری اوور کو ڈسکرائب کرنے کیلئے،خاکہ اسکا بنانے کیلئے تمہارے چچا چھکن کے پاس جملے و تعبیرات اور کاغذ قلم و آلات نوشت نہیں ہے۔ اس اوور کا ڈاؤنلوڈ لنک چاہئے تھا مجھے، اسی لئے میں یہاں آیا تھا.......... اچھا اچھا....اتنی جلدی تو شاید نہ ملے کہ اپلوڈ نہ ہوا ہو گا،ہاں صبح تک ڈاؤنلوڈ کیلئے یقینا دستیاب ہوجائے گا.......... ٹھیک ہے،ڈاؤنلوڈ لنک مل جائے تو مجھے واٹس ایپ کیجئے گا۔ اور ہاں.......... وریندر سہواگ کی ہندی کمنٹری والا اگر ملے تو زیادہ اچھا رہے گا کہ اس سابق یگانہ روزگار کا جوش و جذبہ آخری اوور میں اوجِ کمال پر تھا، یہ بھی خاصہ کی چیز تھی 



0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔